علی امین پر بھروسہ نہ کریں

ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں علی امین پر بھروسہ نہ کریں، خواجہ آصف

ویب ڈیسک: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں علی امین پر بھروسہ نہ کریں، خصوصی کمیٹی کی پالیسیوں پر بھی انہوں نے ناراضگی کا اطہار کرتے ہوئے اس سے علیحدگی کا عندیہ دیدیا.
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت نکتہ اعتراض پر بات کرتے خواجہ آصف نے کہا کہ سپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی پارلیمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے بنائی ہے ایسا لگتا ہے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی پی ٹی آئی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، میں اس کمیٹی کا ممبر نہیں رہنا چاہتا، جن باتوں کی مذمت ہو چکی کل کمیٹی میں وہی باتیں دہرائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اسمبلی اجلاس میں ایک تجویز دی اور سپیکر نے خصوصی کمیٹی بنائی۔
خواجہ آصف خصوصی کمیٹی کی پالیسیوں کے بارے میں ناراضگی کا کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مجھے لگا کہ کمیٹی اس ایوان کو بہتر چلانے سے متعلق ہے، بعد میں جب اجلاس مین شرکت کی تو پتہ لگا کہ پی ٹی آئی کے اعتراضات کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ اجلاس میں سب نے پی ٹی آئی کا ساتھ دیا اور پارلیمان پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں ہے۔ میں نے کل کمیٹی اجلاس میں بھی احتجاج کیا، میں مزید اس کمیٹی کا حصہ نہیں رہنا چاہتا اپنی پارٹی کو بتا دیا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کمیٹی اس ہاؤس کے تقدس کو بحال کرنے کے لیے بنائی گئی ہے، جب لاجز سے ایم این ایز کو اٹھایا گیا تھا کیا کسی نے ہمارا ساتھ دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میاں نواز شریف کی اہلیہ فوت ہوئی سارا دن وہ فون پر بات کرنا چاہتے تھے نہیں کرنے دی گئی، گنڈا پور نے خاتون وزیر اعلی کے بارے جو کہا اس پر کسی نے کوئی بات کی، بیرسٹر گوہر کو کہا کہ ضرور احتجاج کریں مگر ماضی کو بھی دیکھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گنڈا پور ساری رات کوہسار بلاک میں آئی ایس آئی کے پاس بیٹھ کر معافیاں مانگتا رہا، ’ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں اس پر بھروسہ نہ کریں، گنڈا پور کوہسار بلاک میں آئی ایس آئی کے پاس بیٹھ کر معافیاں مانگتا رہا‘۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں علی امین پر بھروسہ نہ کریں، خصوصی کمیٹی کی پالیسیوں پر بھی انہوں نے ناراضگی کا اطہار کرتے ہوئے اس سے علیحدگی کا عندیہ دیدیا.

مزید پڑھیں:  انقلاب کا اعلان، ایک گولی کے جواب میں 10چلائیں گے: علی امین