ویب ڈیسک: جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے افغانستان سے مذاکرات کے بیان کو جذباتی باتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں.
فضل الرحمان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا بیان جذباتی باتیں ہیں، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
صوبہ میں گورنر راج کے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں، تاہم حالات کچھ زیادہ اچھے بھی نہیں، مختلف اضلاع میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔
انہوں نے حیرت کا اطہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں ہے، لیکن کیا ہمارا گورنر اس قابل ہے کہ وہ پورے صوبے کو چلا سکے؟
مولانا نے آئینی ترمیم کے حوالے سے اپنی پارٹی پوزیشن واضح کردی اور کہا کہ ہم نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنا موقف واضح کر دیا تھا، ہم نے آئینی ترمیم کے حوالے سے اپنی اصلاحات تجویز کی ہیں۔ قانون سازی کے متعلق کل ہم سوچیں گے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا میںگورنر راج کے حوالے سے کافی بار سوالات اٹھائے گئے تاہم ہر بار کہا گیا کہ حالات گورنر راج کے نہیں.
Load/Hide Comments