ویب ڈیسک: قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں آئینی ترامیم کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق نہ ہو سکا۔
پیپلز پارٹی پارٹی کے سید خورشید شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں آئینی ترامیم کے معاملے پر غور کیا گیا۔
خصوصی کمیٹی میں عدالتی اصلاحات سمیت دیگر آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا جبکہ پارلیمان کا نظام اور تقدس کی بحالی پر مشاورت کی گئی۔
خصوصی کمیٹی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر بھی شریک تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے آئینی ترامیم کمیٹی کے سامنے رکھی گئی۔
اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم تاحال اتفاق رائے نہ ہو سکا ۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ غیر آئینی ترمیم ہو رہی ہے، ہم سمجھتے ہیں عدلیہ کمزور نہ ہو، ججز کے اختیارات کم نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو کمزور کرنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں ترامیم کا ڈرافٹ شیئر نہیں کیا گیا بلکہ آئینی ترامیم کے حوالے سے صرف زبانی بات چیت کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ خصوصی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہو گا جس میں مولانا فضل الرحمان کی بھی شرکت کا امکان ہے ۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چاہتی ہے کہ آئینی ترامیم اتفاق رائے سے پاس ہو، حکومت اگر ہماری ترامیم منظور کر لیں تو اتفاق رائے پیدا ہو سکتا ہے۔
Load/Hide Comments