ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں نگران دور کے 1800ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی تصدیق کردی ہے۔
نگران صوبائی حکومت نے صوبے کے مختلف انتظامی محکموں اور خود مختار اداروں میں 11ماہ کے دوران ایک ہزار 800سے زائد ملازمین بھرتی کئے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے عہدہ سنبھالتے ہی سب سے پہلے ان ملازمین کی فہرست طلب کی تھی۔
ذرا ئع کے مطابق اب ان ملازمین کی فہرست ملنے کے بعد انہیں نکالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے نگراں حکومت میں بھرتی 1800 ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان کر دیا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ان کا احتجاج برداشت کرنے کو تیار ہوں لیکن نگراں حکومت میں بھرتی ہونیوالے غیرقانونی لوگوں کو تنخواہیں نہیں دوںگا۔ میرٹ اور باقاعدہ طریقہ کار کے تحت بھرتی افراد کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ نگران حکومت کے پاس 1800 بندے بھرتی کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا، نگران حکومت میں وظائف مقرر کر کے باقاعدہ سیاسی جماعتوں کو کوٹے دے دیئے تھے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ نگران حکومت میں وزراءکی بندر بانٹ ہوئی، تین تمہارے، چار میرے اور پانچ اس کے، انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کر کے لوگوں کو بھرتی کیا، انہیں تنخواہیں دینے کیلئے یہاں نہیں بیٹھا۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں نگران دور کے 1800ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی تصدیق کردی ہے۔
Load/Hide Comments