ویب ڈیسک: الیکشن ایکٹ میں ترمیم ہو چکی، اب اس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے مخصوص نشستوں بارے سپریم کورٹ فیصلہ غیر موثر قرار دیدیا ، چیف الیکشن کمشنر کو بھی مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشنز ایکٹ میں کی جانے والی ترمیم سے متعلق واضح کیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد مخصوص نشستیں تبدیل نہیں کی جاسکتیں۔
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو مراسلہ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں تبدیلی ہوچکی ہے جس کا اطلاق ماضی سے ہوتا ہے۔
الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدر آمد نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے کہ 14 ستمبر کو سپریم کورٹ کے 8 ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں الیکشن کمیشن اور پاکستان تحریک انصاف کی درخواستوں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 12 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے امیدوار آزاد نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے ہیں۔
سپریم کورٹ کے جن آٹھ ججز نے وضاحتی بیان جاری کیا تھا ان میں عدالت عظمیٰ کے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت شامل ہیں، تاہم 19 ستمبر کو سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے اور ایکشن ایکٹ میں ترمیم کی یاد دہانی اور وضاحت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ الیکشن ایکٹ اس وقت نافذ العمل ہے۔
انہوں نے خط میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون پر عملدرآمد کرے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں نئی متفرق درخواست دائرکرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی وضاحت کے تفصیلی جائزے کے بعد الیکشن کمیشن سپریم کورٹ میں نئی متفرق درخواست دائر کرے گا جس کے ذریعے سپریم کورٹ سے رہنمائی طلب کی جائے گی کہ جب قانون موجود ہے کہ اب مخصوص نشستیں الاٹ نہیں کی جا سکتیں تو فیصلے پر عملدرآمد کیسے ہو۔
یاد رہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم ہو چکی، اب اس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے مخصوص نشستوں بارے سپریم کورٹ فیصلہ غیر موثر قرار دیدیا ، چیف الیکشن کمشنر کو بھی مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔
Load/Hide Comments