ویب ڈیسک: پشاور کے مزید 3سکولوں میں ڈبل شفٹ ختم کرنے کے سلسلے میںسفارش پیش کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈبل شفٹ سکولوں کے حوالے سے قائم انکوائری کمیٹی نے مختلف سکولوں میں بڑے پیمانے پر مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف کیا ہے، جبکہ محکمہ تعلیم کو مزید 3 ڈبل شفٹ سکولوں کو ختم کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔
انکوائری افیسر پرویز مروت پرنسپل جی ایس اے ای ٹی ایچ ایس ایس نے ضلعی ایجوکیشن افیسر پشاور کو ایک مراسلہ بھیجا ہے، خط میں گزشتہ انکوائری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے کہ پشاور کے تمام ٹاؤنز میں ڈی ایس ایس پرائمری سکولوں کا معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے مفصل رپورٹ جلد ہی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے ساتھ شیئر کی جائے گی، س میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ٹاؤن II میں 22 سکولوں میں سے 18 بند جبکہ 4 سکول فعال ہیں۔ جی پی ایس نمبر 1 اور جی پی ایس نمبر 3 پخہ غلام ٹاؤن II کے ہیڈ ماسٹرز نے تحریری طور پر آگاہ کیا، کہ ان کے پاس صبح کی شفٹ میں اضافی کمرے اور اساتذہ موجود ہیں، جن کی مدد سے شام کی شفٹ کے طلبہ کو با آسانی صبح کی شفٹ میں ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 4 ستمبر 2024 کو جی پی ایس بشیر آباد کا معائنہ کیا گیا، جہاں شام کی شفٹ کے طلبہ صبح کی شفٹ میں پڑھتے پائے گئے، جن کی تعداد 64 بتائی گئی، لیکن موقع پر صرف 40 طلبہ موجود تھے۔
تعلیمی مانیٹرنگ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بھی ان کی تعداد یکم جولائی 2023 سے 31 مئی 2024 تک کبھی 40 سے تجاوز نہیں کر سکی۔ اس لیے ان کا کاغذی ریکارڈ غلط ہے۔
دوسری جانب جی پی ایس وڈپگہ میں صبح کی شفٹ کے 560 جبکہ شام کی شفٹ کے 98 طلبہ ہیں۔
اساتذہ کی کمی کے باعث دو اساتذہ کیلئے پانچ کلاسز سنبھالنا مشکل ہو رہا ہے۔ ہیڈ ماسٹر نے اضافی اساتذہ فراہم کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ وہ طلبہ کی تعداد کو 200 تک بڑھا سکیں۔
تحقیقات کی روشنی میں رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جی پی ایس پخہ غلام نمبر 1 اور نمبر 3 کو ہیڈ ماسٹرز کی درخواست پر جبکہ جی پی ایس بشیر آباد کو خراب کارکردگی اور کم تعداد کی بنیاد پر ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔
اس طرح پخہ غلام کے اساتذہ کو جی پی ایس وڈپگہ منتقل کیا جائے تاکہ وہاں کے تعلیمی نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ پشاور کے مزید 3سکولوں میں ڈبل شفٹ ختم کرنے کی سفارش پیش کر دی گئی ہے۔
Load/Hide Comments