ویب ڈیسک: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ جلسے کی اجازت کے باوجود راستے بند کرنا اور کارکنان کی پکڑدھکڑ شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عوام کا سمندر دیکھ کر شریف خاندان کے اوسان خطا ہو گئے، راج کماری مریم نواز بلڈ پریشر قابو میں رکھیں، اس لئے ڈاکٹروں کی ٹیم کو ان کی بگڑتی حالت پر نظر رکھنے کیلئے ہر وقت ان کے پاس ہونا چاہئے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید بتایا کہ پنجاب انتظامیہ بدحواسی کا شکار ہو چکی ہے، یہ مضحکہ خیز ہے کہ ایک سرکاری افسر (ڈی سی) صوبے کے وزیراعلیٰ سے معافی مانگنے کی شرط رکھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب انتظامیہ خود ہی ایس او پیز کی دھجیاں اڑا رہی ہے، پنجاب حکومت نے افسر شاہی کو سر چڑھا رکھا ہے، جو صوبے کے وزیراعلیٰ سے معافی کا مطالبہ کرے ، یہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جلسے کی اجازت کے باوجود کارکنان کی پکڑدھکڑ اور راستے بند کرنا انتہائِی شرمناک ہے، لیکن یہ ان کا وطیرہ رہا ہے۔ پولیس نے رات گئے جلسہ گاہ سے ساؤنڈ سسٹم اور کرسیاں اٹھا کر تھانہ کاہنہ میں رکھ دی ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں ہرطرح سے کارکنان کو تنگ کیا جا رہا ہے، جلسہ ناکام بنانے کے لئے پنجاب حکومت سرگرم ہو چکی ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ ایسی روایات ہمیشہ ڈالنے والوں کے گلے پڑ جاتی ہیں۔
صوبائی مشیر نے کہا کہ راج کماری اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو پنجاب میں روکنے کی کوشش کر رہی ہیں تو ان کا داخلہ بھی روکا جا سکتا ہے۔ پاکستان صرف پنجاب نہیں، ہر شہری کو آئینی حقوق استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کا حق ہے کہ وہ کسی بھی صوبے میں داخل ہوں، راج کماری سے میری مؤدبانہ درخواست ہے کہ وہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے خوف نہ کھائیں، کرپشن اور نااہلی کی نیند سے جاگنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ جلسے کی اجازت کے باوجود راستے بند کرنا اور کارکنان کی پکڑدھکڑ شرمناک ہے۔
Load/Hide Comments