سرکاری وکلا کی قلم چھوڑ ہڑتال

خیبرپختونخوا: سرکاری وکلا کی قلم چھوڑ ہڑتال، عدالتی بائیکاٹ کا پانچواں روز

ویب ڈیسک: تنخواہوں اور مراعات سمیت پراسیکیوٹر جنرل آفس کے قیام سمیت دیگر مطالبات پر خیبرپختونخوا میں سرکاری وکلا کی قلم چھوڑ ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کا پانچواں روز ہو گیا۔
پبلک پراسیکیوٹرز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کے لیے پیش نہیں ہو رہے۔ اس باعث جہاں چالان نہیں ہو رہے،وہیں عدالتی امور بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
سرکاری وکلا کی قلم چھوڑ ہڑتال اور عدالتی بائیکاٹ کے باعچ مقدمات میں پیش رفت نہیں ہو پارہی، قیدیوں کی رہائی میں مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سرکاری پراسیکوٹرز کی جانب سے تنخواہوں اور مراعات سمیت پراسیکیوٹر جنرل آفس کے قیام کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
پراسیکوشن ویلفیر ایسوسی ایشن کے صدر سنگین شاہ نے کہا ہےکہ خواتین پراسیکیوٹرز کے لیے تمام ڈسٹرکٹ عدالتوں میں دفاتر اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے ہڑتال جاری رہے گی۔
ادھر کاٹلنگ میں‌بھی پبلک پراسیکیوٹرز کا احتجاج پانچویں روز جاری رہا، پبلک پرسیکیوٹرز کے احتجاج اور بائیکاٹ کے باعث عدالتوں میں آئے ہوئے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
سائلین کا کہنا ہے کہ حکومت پبلک پراسیکیٹورز کے جائز مطالبات مانے یا نہ مانے ، اس میں‌عام ادمی کا کیا قصور ہے۔
انہوں نے کہا کہ پراسیکیوٹرز کے احتجاج کے باعث عدالتی کارروایا ں شدید متاثر ہیں، حکومت اس مسلے کا جلد از جلد حل نکال لیں ۔
دوسری طرف سرکاری پراسیکوٹرز کی جانب سے تنخواہوں اور مراعات سمیت پراسیکیوٹر جنرل آفس کے قیام کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ پبلک پراسیکیوٹرز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کے لیے پیش نہیں ہو رہے۔ اس باعث جہاں چالان نہیں ہو رہے،وہیں عدالتی امور بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے پراسیکوشن ویلفیر ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے ہڑتال جاری رہے گی۔ تاہم دوسری طرف سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

مزید پڑھیں:  جنوبی کورین مصنفہ ادب کا نوبل انعام اپنے نام کر گئیں