ٹوپی ، عمامہ اور کندھے پر چادر رکھنے کا شرعی حکم

سوال
نماز میں و دیگر عبادات اور ویسے بھی مسلمان کے لیے ٹوپی کا کیا حکم ہے اسلام میں ؟ اور اس کے علاوہ عمامہ، کاندھے کی چادر کا کیا حکم ہے یہ کس میں داخل ہے سنت، مستحب،واجب ؟
جواب
سر پر عمامہ اور ٹوپی پہننا مستحب ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عمومی اَحوال میں عمامہ یا ٹوپی کے ذریعہ سر مبارک کو ڈھانپا کرتے تھے، اسی طرح سے صحابہ و تابعین سے بھی ٹوپی پہنا ثابت ہے، اس لیے سر پر عمامہ یا ٹوپی پہنناسننِ زوائد میں سے ہے جس کا درجہ مستحب کا ہے، اور سر کاڈھانپنالباس کا حصہ ہے، صحابہ کرام علیہم الرضوان کا اور آج تک صلحاءِ امت کا بھی یہی معمول ہے، اس لیے ٹوپی اسلامی تہذیب وثقافت اور لباس کا گویا ایک حصہ ہے،عام حالات میں بھی ننگے سر رہنا ناپسندیدہ اور خلافِ ادب ہے، یہ غیروں کی تہذیب اور ثقافت ہے۔
نیز کاہلی، سستی اور لاپرواہی کی بنا پر ٹوپی کے بغیر ننگے سر نماز پڑھنا مکروہ ہے، تاہم نماز ادا ہوجائے گی۔ البتہ اگر کبھی ٹوپی پاس نہ ہو اور فوری طور پر کسی جگہ سے میسر بھی نہ ہو سکتی ہو تو اس صورت میں ننگے سر نماز پڑھنے کی وجہ سے کراہت نہیں ہوگی۔
اسی طرح عمامہ باندھنا بھی مستحب ہے، نبی کریم ﷺ بعض اوقات عمامہ زیب تن فرماتے تھے اور بعض اوقات صرف ٹوپی؛ لہذا عمامہ باندھنا سننِ زوائد میں سے ہے؛ لہٰذا نبی کریم ﷺ کی اتباع کی نیت سے عمامہ باندھنا سنت (مستحب) ہے، اس کا اہتمام مستحسن ہے۔
کندھے پر یا سرپر رومال رکھنا جائزہے، بشرط یہ کہ فساق فجار کے طریقے پر نہ ہو، موجودہ زمانہ میں جو مروجہ طریقہ پر کندھے پر رومال رکھنے کا معمول ہے وہ بعینہ سنت تو نہیں ہے، البتہ صلحاءِ امت کا طریقہ ہے، نیز اگر کوئی شخص رومال کو اس نیت سے رکھے کہ رسول اللہ ﷺ بسا اوقات (پہنی ہوئی چادر کے علاوہ اضافی) چادر یا رومال استعمال فرماتے تھے تو اجروثواب کا مستحق ہوگا۔ چنانچہ احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوتاہے کہ آں حضرت ﷺکے پاس کپڑا یاچادر ہواکرتی تھی ، جس سے بعض اوقات وضوکے بعد اعضائے وضو پونچھ لیاکرتے تھے، نیز بعض خاص مواقع کے لیے بھی چند منقش اور غیرمنقش چادریں تھیں، جنہیں آپ ﷺ حسبِ موقع استعمال فرماتے تھے۔فقط واللہ اعلم
تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کے فتاوی ملاحظہ فرمائیں:
کیا ٹوپی پہننا بدعت ہے؟
کندھے پر رومال رکھنے کا حکم
________________________________________
فتوی نمبر : 144109202413
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن