ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ موجودہ غیرآئینی پارلیمنٹ آئینی ترمیم کیسے کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نامکمل پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق بھی نہیں تو پھرآئینی ترمیم کیسے کر سکتی ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ جعلی حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات 8 فروری 2024 کے انتخابات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ فارم 47 پر بننے والی جعلی حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات دھاندلی زدہ الیکشن کو جائز قرار دینا ہے، ان سے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی بات چیت کرنا انہیں مثبت جواب دینے کے برابر ہے جو قطعی نہیںدیا جا سکتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اپوزیشن کسی دباؤ یا لالچ میں آ کر عوام کا ساتھ نہ چھوڑے، انتخابی عمل کو سپریم کورٹ بھی متنازع قرار دے چکی ہے۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا موقف رہا ہے کہ فارم 47 پر بننے والی حکومت غیر منتخب ہے، ان سے مذاکرات قطعی درست نہیں، ان سے مذاکرات غیر منتخب، ناجائز اور غیر قانونی حکومت کو جائز قرار دینے کی ہی ایک کوشش ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ موجودہ پارلیمنٹ نامکمل اور غیر آئینی ہے۔ تو جب ایسا ہے تو پھر موجودہ غیرآئینی پارلیمنٹ آئینی ترمیم کیسے کر سکتی ہے۔
Load/Hide Comments