سرحد چیمبر کے انتخابات

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے آج کے انتخابات معمول سے زیادہ جوش وخروش اور مسابقتی فضا میں منعقد ہو رہے ہیں متحارب گروپوں کا جیت کے لئے پرعزم ہونا فطری امر ہے لیکن اصل بات کسی گروپ کی کامیابی کے بعد صوبے کی صنعتی اور تاجر برادری کے مسائل کا حل ہے جو کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں کامیاب گروپ کی جانب سے پرخلوص مساعی کے باوجود صوبے کی کاروباری طبقے کی توقعات پر پورا اترنا جوئے شیر لانے سے کم نہ ہو گا متحارب گروپوں نے انتخابی سرگرمی تو پوری دکھائی لیکن بصورت کامیابی وہ ایسی کیا حکمت عملی اختیار کریں گے کہ صوبے میں تجارت کا فروغ ہو ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکسوں کے علاوہ صوبے میں کاروباری ماحول نہ ہونے کے ساتھ ساتھ امن و امان اور تحفظ کے مسائل وہ چیلنجز ہیں جن سے دوچارکاروباری طبقہ حکومت اور اپنے منتخب نمائندوں کی طرف دیکھے گی اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ تباہ حال کاروبار کے باوجود بھتہ طلبی اور سرکاری اہلکاروں کی پیدا کردہ مشکلات کیا ہیں صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت سے متعلق مسائل سے برادری کو نکالنا اور سہولیات کے حصول کے لئے کامیاب گروپ کس قدر تیاری کی حالت میں ہے اس کاعلم بصورت کامیابی ان کی کارکردگی سے سامنے آئے گا ۔ صوبے میں ان حالات میں کسی بڑی سرمایہ کاری کی تو توقع نہیں ایسے میں محدود سرمایہ کاری اور سرمایہ کے تحفظ اور کاروباری ماحول میں بہتری لانا ہی غنیمت ہو گی توقع کی جانی چاہئے کہ جس جوش و خروش اور بلند و بانگ دعوئوں کے ساتھ متحارب گروپ پنجہ آزمائی کر رہے ہیں ووٹوں کے حصول کے مرحلے کے بعد بھی یہ جوش وخروش قائم رہے گا اور سرحد چیمبر آف کامرس میں آنے والی نئی قیادت صنعتی برادری او رکاروباری طبقے کی توقعات پر پورا اترے گی۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل ایران کشیدگی