ویب ڈیسک: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران اسرائیل کے سخت احتساب کا مطالبہ کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں شہبازشریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے مستقبل کی سربراہی کے عنوان سے کانفرنس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا ۔
وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ وادی میں بھارت کی جارحانہ کارروائیوں پر پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کیا ۔
شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کریں۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی شدید مذمت کی اور فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل کا احتساب کرے اور خودمختار ریاست فلسطین، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے قیام کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔
میاں شہباز شریف نے اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے سال 2025-26 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران سیکرٹری جنرل گوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی فعال شمولیت کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے امن مشن میں شرکت اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
Load/Hide Comments