پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے لاہور ہائیکورٹ

پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم

ویب ڈیسک: پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کر لی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے عدالت نے آج صبح سنایا۔
پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے عدالتی فیصلہ 5 صفر سے آیا جس میں کسی جج کی جانب سے مخالفت نہیں کی گئی تاہم چیف جسٹس نے بتایا کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی کا اضافی نوٹ بھی ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پنجاب الیکشن ٹربیلونز کیس کی سماعت کی اور اس کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ چیف جسٹس نے پڑھ کر سنایا۔
فیصلہ میں پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا گیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی سنگل بینچ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر بھی پیش نہیں کیا جا سکتا، ہائیکورٹ جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونا مدنظرنہیں رکھا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔ تنازع جب آئینی ادارے سے متعلق ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے۔
سپریم کورٹ میں جاری ہونے والے فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے استدعا کی تھی کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا مؤقف تھا کہ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی۔
یاد رہے لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے 12 جون کو پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز کے لیے مزید 4 ججز کی تعینات کی درخواست کو مسترد کردیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ پنجاب الیکشن ٹربیونلز بارے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کر لی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا اور پنجاب میں الیکشن ٹریبونلز سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

مزید پڑھیں:  صدارت کے بعد بھی ٹرمپ اور پیوٹن میں رابطوں کاانکشاف