کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ

کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی منشیات مقدمے میں بھی ضمانت منظور

ویب ڈیسک: کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی منشیات مقدمے میں بھی ضمانت منظور کر لی گئی۔
سندھ ہائیکورٹ میں کارساز حادثہ کیس میں ملزمہ کیخلاف منشیات کیس کی سماعت ہوئی۔
اس دوران ملزمہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہماری ایک ایف آئی آر میں درخواست ضمانت منظور کی جاچکی ہے، اس کیس کی ایف آئی آر میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ جب ملزمہ گاڑی چلا رہی تھی تو وہ اس وقت نشے میں تھی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں بھی ابہام ہے کیونکہ بلڈ میں میتھا فیٹا مائن موجود نہیں لیکن یورین میں موجود تھا۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ یورین میں میتھا فیٹا مائن کی کتنی مقدار موجود تھی، جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا اس کی مقدار کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں مینشن نہیں کیا گیا۔
وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میری موکلہ کا ماہر نفسیات سے برسوں سے علاج جاری ہے، ایسا ممکن ہے کہ کوئی ایسی دوا دی گئی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہو۔
دوران سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ یہ بھی بڑی بات ہے کہ اس کیس کے متاثرین کی جانب سے ملزمہ کے ساتھ صلح کرلی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملزمہ تین بچوں کی ماں ہے اور پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جیل میں قید ہے۔
بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد انسداد منشیات مقدمے میں کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی ضمانت منظور کر لی، تاہم عدالت نے ملزمہ کو ضمانت کے عوض 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ڈی چوک میں احتجاج کرنے سے بانی پی ٹی آئی رہا ہوجائیں گے؟ فیصل کریم