ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لبنان میں زمینی کارروائی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی صورت لبنان میں تباہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل پہلے ہی لبنان پر فضائی حملے کر رہا ہے۔ اس کے باوجود بھی زمینی کارروائی سمجھ سے بالاتر ہے، یہ بات واضح ہے کہ کسی صورت لبنان میں تباہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں زمینی کارروائی کے خلاف ہیں۔ اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں پناہ گزینوں کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے لبنان سے تقریباً ایک لاکھ افراد شام چلے گئے اور یہ تعداد دو دنوں میں دوگنی ہو گئی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے لبنانی افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا ان کی اقوامِ متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر) نئے آنے والوں کی مدد کے لئے مقامی حکام اور (شامی ہلال احمر) کے ساتھ چار سرحدی مقامات پر موجود ہے۔
یو این ایچ سی آر کے مطابق گزشتہ جمعہ تک 30 ہزار افراد شام میں داخل ہو چکے، شام میں ایجنسی کے نمائندے گونزالو ورگاس لوسا نے کہا کہ ان میں تقریباً 80 فیصد شامی شہری اور 20 فیصد لبنانی تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شام پہنچنے والوں میں زیادہ تر عورتیں اور بچے ہیں، اگرچہ کچھ تعداد میں مرد بھی ہیں، تقریباً نصف بچے اور نوعمر ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ لبنان سے نقل مکانی کرنے والے لوگ ایک ایسے ملک میں پہنچ رہے ہیں جو 13 سال سے زیادہ عرصے سے اپنے ہی بحران اور تشدد کے ساتھ ساتھ معاشی تباہی کا شکار ہیں۔
Load/Hide Comments