آئینی اصلاحات کی حمایت عمران خان

آئینی اصلاحات کی حمایت عمران خان اور مولانا نے کی تھی، اسحاق ڈار

ویب ڈیسک: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئینی اصلاحات کا ایجنڈا آج سے 18 سال قبل کا معاملہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ 2006 میں میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے تھے، اسی میثاق جمہوریت میں عدالتی اصلاحات کے نکات شامل تھے، ان آئینی اصلاحات کی حمایت عمران خان اور مولانا نے کی تھی۔
اسحاق ڈار نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میثاق جمہوریت کی حمایت بانی پی ٹی آئی، مولانا فضل الرحمان نے بھی کی تھی۔ آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ انہیں اس پر غور کیلئے وقت چاہیے، آئینی ترمیم پر بحث روک کر مولانا فضل الرحمان کا مؤقف مان لیا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہیں علم نہیں کہ آئینی ترمیم سے متعلق عرفان صدیقی نے حتمی تاریخ کس بنیاد پر دی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کا عدالتی فیصلہ غلط ہے تو اسے ٹھیک ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی منظوری، اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا، شہباز شریف پارٹی صدر کی ہدایت پر چل رہے ہیں۔
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ دو ڈھائی ہفتے میں اہم عالمی شخصیات کے دورے اور ایونٹ ہونے ہیں۔ ملائیشیا کے وزیراعظم کی سربراہی میں وفد پاکستان آرہا ہے، ان اہم مصروفیات کی وجہ سے میں یو این جنرل اسمبلی اجلاس میں نہیں گیا۔
انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں عدالتی اصلاحات کے نکات شامل تھے، ان آئینی اصلاحات کی حمایت عمران خان اور مولانا نے کی تھی۔

مزید پڑھیں:  وزیر اعظم کا7اکتوبر کو فلسطینیوں کیساتھ یوم یکجہتی منانے کا اعلان