ویب ڈیسک: محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کی تنظیم نو سے محکمہ کی استعدادِ کار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی نے رواں سال 612 دہشت گرد گرفتار، 203 دہشتگرد ہلاک کئے۔
گرفتار دہشت گردوں میں سے 22 کے سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی تھی، جن میں 14 زندہ گرفتار جبکہ 8 دہشتگرد مقابلوں کے دوران ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال دہشت گردی کے 492 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں 228 واقعات میں پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا۔
پولیس نے اس کے جواب میں مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے مرتکب گروپس کے خلاف کارروائی کی،
سی ٹی ڈی کی جانب سے محسن قادر گروپ، بیٹنی پراکئے گروپ، ٹیپو گل اور ضرار گروپ، سنتا گروپ، ٹی ٹی پی گنڈا پوُر، کمانڈر حاجی عبدالرحیم ، بالی کھیارا اور اُن کے ساتھیوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی کے جوانوں نے 104 دہشت گرد حملوں کو ناکام بنایا، اس دوران 02 خودکش حملہ آوروں کو بھی برَوقت کارروائی کرتے ہوئے دھر لیا۔
دوسری طرف محکمہ انسداد دہشت گردی نے دیگر ایجنسیز کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی 2232 آپریشنز کئے، ان آپریشنز کی بدولت دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
سی ٹی ڈی کی کارروائیوں کے دوران ان دہشگردوں سے 510 کلو گرام سے زائد بارود، 104 ہینڈ گرنیڈز، 5 خود کُش جیکٹس، 19 مارٹر گولے اور دیگر گولہ بارود برآمد ہوا۔
دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ خیبر پختونخوا پولیس نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، رواں سال سینکڑوں افسران و جوانوں نے امن کی خاطر جام شہادت نوش کیا، جبکہ 170 کےقریب زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دہشت گردی کی بیخ کنی اور صوبے میں قیام امن کیلئے سی ٹی ڈی کو مزیدسہولیا ت کیساتھ منظم کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کی تنظیم نو سے محکمہ کی استعدادِ کار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی نے رواں سال 612 دہشت گرد گرفتار، 203 دہشتگرد ہلاک کئے۔
Load/Hide Comments