ویب ڈیسک: گزشتہ روز اسرائیل پر ہونے والے حملے کے حوالے سے پاسداران انقلاب کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایرانی حملے میں موساد ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں بڑے جانی نقصان کا بھی احتمال ہے جبکہ دوسری جانب اسرائیل جانی نقصان کی تفصیل بتانے سے گریزاں ہے۔
ایران کی سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی میزائل حملے میں مبینہ طور پر تل ابیب کے مرکز میں واقع اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے نیٹزارم کوریڈور پر واقع اسرائیلی ٹینکوں کو بھی نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں بھاری جانی و مالی نقصان کا احتمال ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں میں وسطی اسرائیل اور جنوبی علاقے میں علیحدہ علیحدہ اثرات ہوسکتے ہیں تاہم ابھی تک حملوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور طیارے، فضائی دفاع، فضائی ٹریفک کنٹرول معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔
ادھر اسرائیلی فورسز کو جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی میں زبردست مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان حملوں میں شدید مزاحمت کے باعث صہیونی فوج واپس جانے پر مجبور ہوگئی۔ بیروت میں مقیم سیکیورٹی اور سیاسی امور کے تجزیہ کار علی رزق کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات جنوبی لبنان میں حزب اللّٰہ کے جنگجوں پر دباو ڈالنے کی کوشش کی لیکن وہ شدید مزاحمت کے باعث پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔
Load/Hide Comments