جیسا کروگے ویسا بھرو گے

عمران خان! جیسا کروگے ویسا بھرو گے : نواز شریف

ویب ڈیسک: مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے عمران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے ، عاجزی سیکھو اور اللہ تعالیٰ سے معافی مانگو ۔
لاہور میں قرضہ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے گلے میں رسی ڈال کر وزیراعظم ہاؤس سے باہر نکالنے کا کہنے والا آج خود جیل میں ہے، عمران خان اتنے بڑے بول نہیں بولا کرو ۔
انہوں نے کہا کہ اگر عوام کے نمائندوں کو اس ملک میں کام کرنے دیا جاتا تو آج ملک میں کوئی شخص بھی بے گھر نہ ہوتا میرے پہلے دور حکومت میں ہم نے ایسی بہت سی اسکیمیں شروع کیں لیکن ہمیں فارغ کر دیا گیا اور دوسرے دور میں بھی ایسا ہی ہوا، ہم دو قدم آگے چلتے تو ہمیں آٹھ قدم پیچھے دھکیل دیا جاتا۔
نواز شریف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ پنجاب پر یلغار کرنے آ رہے ہیں کیا یہ دونوں صوبوں میں لڑائی کروانا چاہتے ہیں؟ آپ کے عزائم کیا ہیں؟ جیل سے کال آتی ہے کہ احتجاج کرو کیا وہاں سے کبھی فلاحی منصوبوں کی کال آئی؟
انہوں نے کہا موٹر وے کس نے بنائیں؟ لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی؟ دہشت گردی مسلم لیگ ن نے ختم کی، ملک کو ایٹمی ملک بنایا، اورنج لائن مسلم لیگ ن نے بنائی اس کے جواب میں ایک ارب درخت اور ساڑھے 3 سو ڈیمز بنانے کا دعوی کرنے والے بتائیں یہ منصوبے کہاں گئے؟
انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف بجلی سستا کرنے کی بہت کوشش کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے عندیہ دیا کہ بجلی کے نرخ بہت بڑھ گئے ہیں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت سولر پینل کی طرف جائے گی تاکہ زیادہ نرخوں کا جھگڑا ہی ختم ہوجائے مگر اس میں وقت لگے گا کیوں کہ اس منصوبے کے لیے خطیر رقم درکار ہے۔
سربراہ ن لیگ نے مزید کہا کہ ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں لیکن مخالفین آ کر دوبارہ آئی ایم ایف کو لے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں عوام کے لئے کوئی سہولت نہیں اسی لیے وہاں کے مریض پنجاب آتے ہیں، ان سے پوچھا جائے ایک ارب درخت، ہاؤسنگ سکیم اور دیگر سکیمیں کہاں ہیں؟ ۔
پنجاب پر حملہ کرنے آتے ہیں اگر ہمارا مقابلہ کرنا چاہتے ہو تو اپنے صوبے میں عوام کی خدمت کرو، وہاں ہیلتھ کارڈ، کسان کارڈ، قرضہ سکیمیں اور دیگر سہولتیں دو۔
ن لیگ کے سربراہ نے کہا کہ بھیڑ بکریوں کی طرح پی ٹی آئی کے پیچھے چلنے والے ان سے پوچھیں کہ پچاس لاکھ گھر کدھر ہیں؟ ان کی کارکردگی صفر ہے اور مار دھاڑ میں نمبر ون ہیںِ، یہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ان کا کام ہی سڑکوں پر احتجاج کرنا ہے ۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں چار ماہ احتجاج کیا میں وزیراعظم ہاؤس میں تھا احتجاج میں کہا گیا میں نواز شریف کے گلے میں رسی ڈال کر اسے وزیراعظم ہاؤس سے باہر نکالوں گا،یہ الفاظ اس شخص کے ہیں جو جیل میں ہیں ۔
نواز شریف نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ اتنے بڑے بڑے بول نہیں بولا کرو عاجزی سیکھو اور اللہ تعالیٰ سے معافی مانگو۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کروگے ویسا بھرو گے، انہوں نے انگریزی مثال دی کہ جو کرو گے سامنے آئے گا۔

مزید پڑھیں:  مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر