ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے ڈپتی چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1973 کے آئین کو بھٹو کے چراغ سے آگ لگنے جا رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ بلاول بھٹو نانا کے آئین کو آگ لگانے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو پیغام دینا چاہتا ہوں، میں نے تمہاری والدہ کے ساتھ کام کیا ہے، یہ تمہاری تاریخی غلطی ہوگی، متفقہ آئین ہی پاکستان کی بقا ہے، بلاول بھٹو نانا کے آئین کو آگ لگانے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نامکمل نمائندگی میں ترمیم کرنا بہت بڑی غلطی ہوگی، اس وقت بلاول ترامیم کروانے کےلیے چمپئن بنے ہوئے ہیں، بلاول کی ٹائمنگ درست نہیں، میں نے بلاول کے نام ایک خط لکھا ہے، جس کا عنوان 1973 کے آئین کو آگ نہ لگ جائے بھٹو کے چراغ سے ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ مجھ سے وفا کا جرم ہوا ہے، میں اگر یہاں پریس کانفرنس کر دیتا تو گھر میں ہوتا، کہتے ہیں یہ قائم ہے تو گناہ گار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے ان مقدمات میں رکھا ہوا ہے جن سے کوئی تعلق ہی نہیں، سائفر کیس میں جج نے لکھ دیا کہ شاہ محمود کا تو کوئی کردار نہیں، اس کے باوجود مجھے 10 سال سزا سنائی، قیدیوں کے کپڑے پہنائے۔
سابق وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ جسٹس میاں گل حسن کا فیصلہ موجود ہے کہ 5 سے 7 دن میں فیصلہ کریں، ہندوستان کی عدالت نے کیجریوال کو ضمانت دی اور کہا کہ کسی کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا سکتا، بیل نہیں روکے جا سکتے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے مزید بتایا کہ میں کوئی رعایت نہیں مانگ رہا، یہ میرا بنیادی حق ہے، میں نے بھاگ نہیں جانا ہے، یہی رہوں گا۔
Load/Hide Comments