5آئی پی پیز نے معاہدے ختم

5آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے کی دستاویزات پر ساءن کر لیں

ویب ڈیسک: 5آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے کی دستاویزات پر ابتدائی دستخط کر دیئے، ذرائع کے مطابق بجلی خریدنے کے معاہدوں کے خاتمے کی دستاویزات پر آئی پی پیز نے ابتدائی دستخط کر دیے ہیں۔ اس کے بعد اب مذکورہ 5آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ اب نہیں دی جائے گی۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس طرح 300 ارب روپے کی بھاری رقم ان معاہدوں کے باعث اب بچائی جائے گی تاہم کیپسٹی چارجز کی مد میں اور بجلی لاگت پر ماضی کے اخراجات ضرور ادا کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پانچوں آئی پی پیز نے 40 ارب روپے کا سود بھی ختم کر دیا ہے اور ایک مرتبہ جب وفاقی حکومت اسے آگے بڑھانے کی اجازت دیتی ہے تو پانچوں آئی پی پیز جن میں سے 1994 اور ایک 2002 کے معاہدے کے تحت وجود میں آئی ہے انہوں نے ان معاہدوں کے خاتمے کی آفیشل دستاویزات پر رسمی طور پر دستخط کر دیے ہیں۔
جن کمپنیوں نے اس حوالے سے دستخط کیے ہین ان میں میسرز حبکوپاور، میسرز روش پاور، اے ای ایس لال پیر پاور، صبا پاورپلانٹ اور اٹلس پاور شامل ہیں۔
ان 5آئی پی پیز سے 2400 میگاواٹ کے معاہدوں کے خاتمے کے بعد جہاں ایک طرف حکومت کو بچت رہے گی وہیں حکومت کو بجلی کے نرخوں میں 0.65 روپے فی یونٹ ریلیف ملے گا جو کہ مجموعی طور پر 65 ارب روپے سالانہ بنتا ہے۔
ان 5آئی پی پیز نے معاہدے ختم کرنے کی دستاویزات پر ابتدائی دستخط کر دیئے ہیں اب اس کے بعد آئندہ ہفتے مزید 18آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے گی۔
ان 18 آئی پی پیز کی مجموعی کیپسٹی 4267 میگاواٹ ہے اور یہ بھی 1994 اور 2002 کی بجلی کی پالیسیوں کے تحت وجود میں آئے تھے، ییہ بجا کہا جا سکتا ہے کہ اس عرصہ میں 23 آئِ پی پیز وجود میں آئی تھیں۔
آئی پی پیز معاہدوں کے رفتہ رفتہ ختم ہونے کے باعث جہاں بجلی کی بچت ہو گی وہیں اس کی قیمت میں بھی کمی آتی جائے گی اور اس سے عوام کی مشکلات میں کمی کا امکان بھی موجود ہے۔

مزید پڑھیں:  مظفر سیدایڈوکیٹ نے جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا