ہمارے سرکاری اہلکاروں پرتشدد ثابت

ہمارے سرکاری اہلکاروں پرتشدد ثابت ہوا تو سخت کارروائی کرینگے، گنڈاپور

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارے سرکاری اہلکاروں پرتشدد ثابت ہوا تو سخت کارروائی کرینگے۔
کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ہمارے پرامن احتجاج کے ساتھ جو ہوا وہ ناقابل برداشت ہے۔
سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے باوردی پولیس والوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، ہمارے ریسکیو اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہماری ریسکیو کی مشینری کو بھی غیر قانونی طور پر قبضے میں لیا گیا ہے۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے ان پر تشدد ثابت ہوا تو ہم سخت کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ میں جہاں جاؤں گا، میرے ساتھ اہلکار اور دیگر درکار مشینری ساتھ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد میں فسطائیت کی گئی، غیر قانونی طور پر ہماری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، اس پر قانونی چارہ جوئی کے لئے مشاورت کر کے لائحہ عمل طے کریں گے۔
کابینہ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کی فسطائیت اور غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارے سرکاری اہلکاروں پرتشدد ثابت ہوا تو سخت کارروائی کرینگے۔

مزید پڑھیں:  پرائمری سکولوں میں تدریسی عمل شروع ، معطل 800 اساتذہ بحال نہ ہو سکے