ویب ڈیسک: قبائلی ضلع خیبر اور ضلع پشاور کے سنگم پر واقع علاقہ ریگی للمہ میں کالعدم تنظیم کیخلاف کریک ڈاﺅن کے دوران 3 افراد جاں بحق اور 15زخمی ہو گئے جبکہ جنوبی وزیرستان میں بھی کالعدم تنظیم کے ایک حامی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔
ضلع خیبر کی تحصیل جمرود کے علاقے ریگی للمہ میں کالعدم تنظیم نے اجتماع کا پروگرام بنایا تھا، جبکہ ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144کے تحت ہر قسم کے جلسہ جلوس اور اجتماعات پر پابندی لگادی۔ اس کے باوجود کالعدم تنظیم اجتماع منعقد کرنے پر بضد رہی۔
چنانچہ پشاور اور خیبر پولیس نے کالعدم تنظیم کیخلاف کریک ڈاﺅنکرتے ہوئے شدید شیلینگ و ہوائی فائرنگ کی، اس دوران 15 افراد شدید زخمی ہوگئے جبکہ تین افراد جن میں خلیل افغان، سکندر اور رمضان ہسپتال میں دم توڑ کر جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کریک ڈاﺅن کے بعد اجتماع کے منتظمین و شرکاءنے دوبارہ پنڈال پر قبضہ کیا اور پولیس کی ایک گاڑی کو آگ لگادی ۔
ادھر جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وانا اور خیبر میں جرگے کے شرکا پر تشدد کی مذمت کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاست قبائل کی بات سنے، تشدد اور فائرنگ سے حالات مزید خراب ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وانا اور خیبر میں قبائل پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے، حکومت اور ریاست حالات خراب نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ تشدد سے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ مزید ابھرتی ہیں، مذاکرات سے مسائل حل کئے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جرگے، مظاہرے، دھرنے جمہوریت کا حسن ہیں، معلوم نہیں حکومت اتنی خوفزدہ کیوں ہو جاتی ہے۔
یاد رہے کہ قبائلی ضلع خیبر اور ضلع پشاور کے سنگم پر واقع علاقہ ریگی للمہ میں کالعدم تنظیم کیخلاف کریک ڈاﺅن کے دوران 3 افراد جاں بحق اور 15زخمی ہو گئے .
Load/Hide Comments