ویب ڈیسک: وزیر اعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے سعودی وزیر کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر بھی مبارک باد دی اور سعودی قیادت، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی وزیر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات کا ذکر کیا، جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ اور خاص طور پر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور انہوں نے سعودی وزیر کے اس دورے کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط کرنے کے حوالے سے ایک اہم قدم قرار دیا، جس سے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھے گا۔
انہوں نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی مثبت بات چیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نئی سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔
سعودی عرب کے حالیہ دوروں اور ولی عہد سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی وزیر کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں تیز رفتار ترقی کا ثبوت ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی اور سعودی عرب کو پاکستان کے نجکاری پروگرام، بالخصوص ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آٹ سورسنگ پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا اور سعودی عرب کے ویژن 2030 اور دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل پر سعودی عرب کے مقف کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سعودی وزیر نے کان کنی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی، اور انفرا اسٹرکچر جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ آج دستخط ہونے والے 27 مفاہمت نامے اس سفر کا محض آغاز ہیں۔
Load/Hide Comments