سرکاری ہسپتالوں میں سرنج اور سپرٹ

خطرے کی گھنٹی بج گئی، سرکاری ہسپتالوں میں سرنج اور سپرٹ بھی ختم

ویب ڈیسک: ادویات ختم ہونے کے بعد سرکاری ہسپتالوں میں سرنج اور سپرٹ بھی ختم ہو گئی۔ خیبر پختونخوا کے زیادہ تر ڈسٹرکٹ اور تحصیل سطح کے ہسپتالوں میں لازمی ادویات کےساتھ معمولی قیمت کا طبی سامان بھی ختم ہوگیاہے۔ صوبے کے متعدد ہسپتالوں میں مریضوں کی اطلاع کیلئے سرکاری ادویات کے ختم ہونے اور مارکیٹ سے سامان خرید نے کے چارٹ لگا دئیے گئے ہیں۔
شدید مالی بحران کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں ادویات کا شدید بحران پیدا ہوا ہے۔ ادویات ختم ہونے کے بعد سرکاری ہسپتالوں میں سرنج اور سپرٹ بھی ختم ہو گئی، تاہم محکمہ صحت کی جانب سے تاحال نئی خریداری کیلئے کارروائی شروع نہیں کی گئی جبکہ گزشتہ سال کے دوران خریدی گئی ادویات کا سٹاک ختم ہوگیا ہے۔
اس وقت تقریباً تمام بڑے اور گنجان اضلاع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات بھی موجود نہیں اور بعض ہسپتالوں میں تو سرنج اور پائیو ڈین بھی ختم ہوگئی ہے، جبکہ کاٹن اور دوسرا عام سامان بھی ہسپتالوں میں موجود نہیں۔ اس وجہ سے ان ہسپتالوں کی انتظامیہ نے شعبہ حادثات اتفاقیہ میں ادویات کا سٹاک ختم ہونے اور مریضوں کو تمام طبی سامان خرید کر لانے کی ہدایت کی ہے۔
ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کردیا گیا ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہسپتالو ں میں ادویات دستیاب نہیں ہوں گی۔ محکمہ صحت حکام نے بتایا کہ ادویات کی خریداری کیلئے ٹینڈر کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے، جن ہسپتالوں میں ادویات ختم ہورہی ہیں، ان کو لوکل پرچیز سسٹم کے تحت ضرورت کے مطابق لازمی ادویات کا سٹاک خریدنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  93ہزار پوائنٹس کی حد عبور، سٹاک ایکسچینج میں نئِی تاریخ رقم