کوشش ہوگی کہ خیبر پختونخوا

کوشش ہوگی کہ خیبر پختونخوا کو صرف پختونخوا کیا جائے، ایمل ولی

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ نئے آئینی ترامیم میں خیبر پختونخوا کو صرف پختونخوا کیا جائے۔ خیبر ہمارا ضلع ہے اور ہم اس کی قدر کرتے ہیں۔ ہمیں خیبر سے کوئی تکلیف نہیں، لیکن جب سے صوبے کو شناخت ملی ہے ہمیں "کے پی یا کے پی کے” کہا جارہا ہے۔ صرف پختونخوا نام پر پی ٹی آئی، پی پی پی، مسلم لیگ اور دیگر جماعتیں ہمارے ساتھ متفق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا آئینی ترامیم سے کوئی تعلق نہیں۔ ایک ورصہ بعد پاکستان میں ایسی کوئی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے، اس لئے ہم اس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ نئی آئینی ترامیم کا مقصد 19ویں آئینی ترامیم کو رول بیک کرنا ہے جو ایک سابق چیف جسٹس نے مسلم لیگ ن کو استعمال کرتے ہوئے زبردستی کرائے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ان ترامیم کی ڈسی پارٹی مسلم ليگ ن ہی ہے جس نے نئی ترامیم لانے کی ہمت کی ہے۔ آئینی عدالت کا قیام اے این پی کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ 90ء کی دہائی میں سابق مرکزی صدر اور اے این پی کے سینئر رہنما اسفندیار ولی خان فلور آف دی ہاؤس پر اس کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ آئینی عدالتوں کا قیام ایک عرصے سے پاکستان کی ضرورت رہی ہے۔
ید رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ نئے آئینی ترامیم میں خیبر پختونخوا کو صرف پختونخوا کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  کوئٹہ خودکش دھماکہ : پشاوراور کراچی کیلئے چلنے والی ٹرینیں بند