50 ہزار روپے کلو ٹماٹر

غزہ میں مہنگائی کا پارہ ہائی،50 ہزار روپے کلو ٹماٹر ملنے لگا

ویب ڈیسک: غزہ میں زندگی کے آثار دن بدن سخت ہوتے جا رہے ہیں، ایک طرف اسرائیلی افواج کی بربریت جاری ہے تو دوسری طرف 50 ہزار روپے کلو ٹماٹر 34 ہزار روپے کلو دودھ جیسی دیگر اجناس کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتیں، یہ بتاتی ہیں کہ غزہ میں زندگی کتنی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔
غزہ کی صورتِ حال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے۔ وہاں کی معیشت تباہ، سیکڑوں عمارتیں تباہ اور زمین بوس ہو چکی ہیں۔ ہزاروں مکانات کو بہت حد تک نقصان پہنچا ہے۔ ایسے میں غزہ میں زندگی کے آثار دن بدن سخت ہوتے جا رہے ہیں، وہاں کھانے پینے کی اشیا 50 ہزار روپے کلو ٹماٹر 34 ہزار روپے کلو دودھ اور ایسے ہی دیگر اشیا کہ جن کی قیمتوں کا سن کر عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
بے روزگاری خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ معاشی سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث لوگوں کی آمدن انتہائی گھٹ گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں لوگ خوراک اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ مہنگائی اس قدر ہے کہ دیکھ کر یقین نہیں آتا۔ ٹماٹر 180 ڈالر فی کلو کے نرخ پر فروخت ہو رہے ہیں جبکہ چینی 60 ڈالر فی کلو کے نرخ پر دستیاب ہے۔
غیر ملکی ذرائع نے دیر البلاح سے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ تک خوراک کی رسائی بالکل روک دی ہے۔ اس کے نتیجے میں کم و بیش چار لاکھ فلسطینی فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ اقوامِ متحدہ حکام کے مطابق متواتر بمباری کے باعث اشیائے خوردو نوش کی سپلائی بند ہو چکی ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت کام کرنے والی شمالی غزہ کی واحد بیکری کو بھی اسرائیلی فوج نے نشانہ بناکر تباہ کردیا۔ غزہ پٹی کے طول و عرض میں 21 لاکھ 50 ہزار افراد خوراک کی شدید قلت سے دوچار ہیں جبکہ ہر پانچ میں سے ایک فلسطینی فاقہ کشی پر مجبور ہے۔
ذرائع نے شمالی غزہ میں مختلف اشیا کے نرخ یہ بتائے ہیں۔ کھیرا ککڑی 150 ڈالر فی کلو، بینگن 15 ڈالر فی کلو، کوکنگ آئل 9 ڈالر فی لیٹر، منجمد گوشت 90 ڈالر فی کلو گرام، 25 کلو گرام آٹا ایک ہزار ڈالر، پانی کی بوتل 2 ڈالر فی بوتل، ملک پاؤڈر 85 ڈالر فی کلو، انڈے 73 ڈالر فی کریٹ پر دستیاب ہیں۔ ان حالات میں ایک طرف اسرائیلی فوج تو دوسری طرف غذائی قلت زندگی اجیرن بنائے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ نے ایری زونا کا میدان بھی مار لیا