خواتین کے دوپٹے چھین کر

خواتین کے دوپٹے چھین کر آئینی ترامیم کی جارہی ہیں ،علی محمد خان

ویب ڈیسک: تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ خواتین کے دوپٹے چھین کر آئینی ترامیم کی جارہی ہیں ،حکومت کو ترمیم کرنی ہے تو کرے مگر ہماری بہنوں کی عزت اور ان کے دوپٹوں کا تقدس پامال نہ کرے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ فیاض چجھڑا کے بیٹے کا گوشت پلاسوں سے نوچ کر اس کی والدہ لائیو دکھایا گیا، کیا ایسے گوشت نوچ کر آپ ووٹ چاہتے ہیں، کیا آپ اس طرح کی کارروائی میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ایوانوں کو بلڈوزکرنے کی تیاری کی جارہی ہے، اس ایوان کی بے توقیری کی حدیں پار کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوان سے نقاب پوش دس ارکان کو اٹھاکر لے گئے یہ کیا کیا گیا، اسپیکر ایازصادق نے نقاب پوشوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اسپیکر صاحب بتائیں وہ ایف آئی آر کہاں ہے؟ آج سوال یہ ہورہا ہے کہ اس پارلیمان کی حیثیت کیا ہے ؟۔
علی محمد خان نے کہا کہ آج میرے لیڈر پر سوال کررہے ہیں، آپ آئین سازی کریں مگر عورتوں کے دوپٹے چھین کر آئین سازی نہ کریں، آپ چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرکے آئینی ترمیم چاہتے ہیں، بلاول نوازشریف بتائیں یہ سب کچھ آپ کی مرضی سے ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا فیاض چجھڑا کے بیٹے کا گوشت پلاسوں سے نوچ کر اس کی والدہ لائیو دکھایا گیا، کیا ایسے گوشت نوچ کر آپ ووٹ چاہتے ہیں، کیا آپ اس طرح کی کارروائی میں ملوث ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ آپ چیف جسٹس کا تقرر پارلیمانی پارٹی میں حکومتی اکثریت لاکر کرنا چاہتے ہیں، آپ چیف جسٹس کو وزیر اعظم اور پارلیمانی کمیٹی کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ اسلام میں قاضی کا مقام ہوتا ہے جو سربراہ حکومت کو بلا سکتا ہے، آپ قاضی کو ماتحت کرنا چاہتے ہیں، آپ یہ کر دیکھیں کہ اگر کمزور چیف جسٹس ہوا توکل کوئی مولوی مشتاق تمہارے لئے ہی بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون بتائیں انہیں کس سے مسودہ مل گیا تھا، وزیر قانون بتائیں انہیں مسودہ کس نے دیا۔ وزیر قانون نے تو دوسروں کو قانونی مسودہ دینا ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم اس مسودے کو بانی پی ٹی آئی کے سامنے رکھ دیں گے، ہم انہیں کہہ دیں گے کہ اس میں ملٹری کورٹ شامل نہیں اسے دیکھ لیں ، کیا انصاف کے لئے وہ یہ مسودہ منظور کرلیں گے یا نہیں ان پر ہے، یہ دن کو یہاں پارلیمانی کمیٹی کرتے ہیں اور رات کو ہماری مائیں بہنیں اٹھاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اثاثہ جات کیس میں علی امین کے وکیل کی مہلت درخواست منظور، سماعت ملتوی