نامور پاکستانی موسیقار استاد طافو خان کئی ماہ کی علالت کے باعث 78 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق استاد طافو خان گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے ان کو گردوں کا مرض لاحق تھا، اُن کا علاج نجی اسپتال میں جاری تھا جہاں وہ آج اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
انیس سو چھیالیس میں موسیقاروں کے گھرانے میں پیدا ہونے والے استاد طافو خان چھوٹی عمر میں ہی طبلے سے متعارف ہوئے۔ انہوں نے گلوکار مہدی حسن نور جہاں غلام علی استاد نصرت فتح علی، شازیہ منظور سمیت بہت سے ممتاز گلوکاروں کے ساتھ پررفامنس کا مظاہرہ کیا۔ ان کا پنجابی گانا سن وے بلوری اکھ والیاں بہت مشہور ہوا۔
استاد طافو خان نے گلوکارہ نصیبو لال سمیت دیگر کو متعارف کروایا۔ان کا ہر گیر اپنی مثال آپ تھا۔
غلام علی، سجاد طافو ان کے قریبی رشتے دار ہیں جبکہ گلوکار طارق طافو مرحوم طافو خان کے فرزند ہیں۔ برصغیر پاک و ہند کے عظیم موسیقار ،کنگ آف ردہم کہلانے والے استاد طافو خان کی نماز جنازہ 27اکتوبر بروز اتوار بعد از نماز ظہر کریم بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہورکے قبرستان کی جناز گاہ میں ادا کی جائے گی،تدفین شہنشاہ قبرستان میں ہوگی ۔
وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف، ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا سارہ رشید سمیت فنکاروں کی بڑی تعداد نے ایوارڈ یافتہ موسیقارالطاف حسین طافو خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی فنی خدمات کو سراہا ہے۔