سوال
اگر کوئی شخص نماز کے ایک رکن میں تین مرتبہ خارش کرلے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟
جواب
واضح رہے کہ عمل کثیر کی وجہ سے نماز فاسد ہوجاتی ہے اور عملِ کثیر میں راجح قول یہ ہے کہ ایسا عمل جس سے مبتلا بہ کی رائے کے مطابق وہ نماز میں نہ رہے، یعنی نماز پڑھنے والے یا اسے دیکھنے والے کی رائے میں یہ نماز میں نہیں ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر ایک رکن میں تین مرتبہ خارش کرنے والے یا اسے دیکھنے والے کی رائے میں وہ نماز کی حالت میں ہی ہو تو اس کی نماز نہیں ٹوٹے گی، تاہم ایک قول کے مطابق چوں کہ مسلسل تین مرتبہ خارش کرنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 625):
"الخامس: التفويض إلى رأي المصلي، فإن استكثره فكثير وإلا فقليل، قال القهستاني: وهو شامل للكل وأقرب إلى قول أبي حنيفة، فإنه لم يقدر في مثله بل يفوض إلى رأي المبتلى.”
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 625):
"الثالث الحركات الثلاث المتوالية كثير وإلا فقليل.”
فقط واللہ اعلم
________________________________________
فتوی نمبر : 144108201926
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
Load/Hide Comments