ویب ڈیسک: حماس سربراہ کی جانب سے جنگ بندی مذاکرات پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے ساتھ میں انہوں نے جنگ بندی معاہدہ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا سے مشروط کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق حماس رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق نئی تجاویز پر ثالثین کو جواب دے دیا ہے، جنگ بندی معاہدہ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا سے مشروط ہوگا۔ حماس غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے والی کسی بھی تجویز کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر بل برنس نے بھی غزہ میں 28 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی۔ بل برنس کی تجویز میں 8 مغویوں کی رہائی کے بدلے درجنوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔ یہ معاہدہ دو طرفہ ہے ، ان کے مطابق اس میں جتنی ریلیف اسرائِیل کیلئے ہے اتنی ہی فلسطین کیلئے بھی ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے اور ان صیہونی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ان شہداء میں سب سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ دوسری طرف ان حملوں کے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو چکا اور اس دوران ایک لاکھ سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
Load/Hide Comments