27ویں آئینی ترمیم

27ویں آئینی ترمیم تو ہونی ہے: گورنر خیبر پختونخوا

ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ27ویں آئینی ترمیم تو ہونی ہے جیسے ہم نے 26ویں ترمیم کی ہے ویسے ہی 27ویں ترمیم بھی پاس کرا لیں گے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کی ضمانت منظوری اور رہائی سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہائی کے بعد لوگ گھر جاتے ہیں بشریٰ بی بی پشاور آ گئیں اور وہ سیاست کیلئے آئیں تھیں اس کا کوئی مقصد نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاست کرنی ہے تو کھل کر کریں۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ پشاور میں تحریک انصاف نے جلسے کا اعلان کیا ہے، دیکھتا ہوں پنجاب سے کتنے لوگ آتے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم تو ہونی ہے جیسے ہم نے 26ویں ترمیم کی ہے ویسے ہی 27ویں ترمیم بھی پاس کرا لیں گے، اس کے بعد جب پارلیمنٹ کو ضروری پڑی تو 28ویں آئینی ترمیم بھی کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے معاملے پر تمام لوگوں اور پارٹیوں کو ایک جگہ جمع کرنا خوش آئند ہے، گورنر بنے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں سے صوبے کے حقوق پر ایک پیج کر انے کی بات کی اور صوبے کا مقدمہ لڑا، صوبے کا کیس بنا کر پوزیراعظم سے ایک ساتھ اپنے کیس پر بات کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کے مسئلے پر تمام سیاسی پارٹیاں ایک ساتھ اکھٹے ہوئے کیا صوبے کیلئے نہیں ہو سکتا، جب ہم اپس میں لڑتے ہوتو وفاق خوش ہوتا ہے، صوبے میں سب سے بڑھا مسئلہ دہشت گردی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سابق فاٹا کے عوام اب ہم سے پوچھ رہے ہیں کہ وفاق نے جو دس روپے ہمارے لیے بھیجے کیا ہم پر خرچ ہوئے، ان موجودہ قیادت پر عوام کی نظر ہے کہ یہ صوبے کو کس طرف لے کر جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے 34میں سے 26جامعات کے وی سیز نہیں ہیں، عنقریب مزید پانچ سے چھ ماہ میں وی سیز بھی سبکدوش ہوجائیں گے، کوئی بتائے صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں کیوں فعل نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:  دہشتگردی کیخلاف جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے ، محسن نقوی