سرکاری جامعات کو غیرضروری مراعات بند

مالی بحران، سرکاری جامعات کو غیرضروری مراعات بند کرنیکا فیصلہ

ویب ڈیسک: سنگین مالی بحران کی وجہ سے محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے تمام سرکاری جامعات کو غیرضروری مراعات بند کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تمام یونیورسٹیزکو محکمہ ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے جاری گائیڈلائن پر عملدرآمد کی ہدایات بھِی کی گئی ہے۔ یونیورسٹیوں میں غیر ضروری الاونسز، ہانیریا، کرایا اور محکمہ ہائرایجوکیشن کی جانب سے ٹرانسپورٹ سبسڈیزبھی فوری ختم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے جامعات کو جاری ہونے والے مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں میں تمام کیڈرز ملازمین کی نئی بھرتیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ مراسلہ میں سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ محکمہ خزانہ کی منظوری کے بغیرغیر تدیسی عملے کی بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔
مالی بحران سنگین ہونے کی وجہ سے جہاں ایک طرف تمام سرکاری جامعات کو غیرضروری مراعات بند کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے، وہیں گرین یوٹیلٹی اخراجات کم کرنے، اور انرجی منصوبے کے تحت یونیورسٹیوں کی سولرآئزیشن کرانے کا فیصلہ بھی کیا گی اہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے پنشن کنٹری بیوٹری فنڈ پالیسی پر عمل کرنے، طلبہ کے داخلوں کی شرح بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے اور وسائل کی یوٹلائزیشن کےلئے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ طلبہ کے فیس اور بقایاجات کو ڈیجٹلائز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
اس دوران فیصلہ کیا گیا ک ہیونیورسٹیوں کے اپنےذرائع امدن بہتر بنانے کے لئے یونیورسٹیوں کے وسائل کو استعمال کیا جائے گا۔ شارٹ ٹرم انٹرنیشنل پروگرام شروع کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ دوسری طرف طلبہ کے لئے آن لائن ورچیول ڈگری پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔
یاد رہے کہ صوبہ کی تمام جامعات کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی تھیں کہ یہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، تاریخی جامعہ پشاور کے حالات بحی انتہاءی دگرگوں ہیں، اس لئے اس جانب توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے.

مزید پڑھیں:  تحریک انصاف کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے، شرجیل میمن