ویب ڈیسک: 32ہزار پیسکو ملازمین ماہانہ 66لاکھ یونٹ بجلی مفت استعمال کرتے ہیں، اور اس کے دوسری طرف عام شہری بھاری بھرکم بلوں کے ہاتھوں پریشانی کا شکار ہیں۔
پشاور میں ایک جانب شہریوں کو بجلی کے بھاری بھر کم بل موصول ہورہے ہیں، وہیں پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی یعنی پیسکو کے لگ بھگ 32ہزار 788 ملازمین کی مفت بجلی کی مد میں65لاکھ91ہزار175 یونٹس مفت خرچ کرنے کا سلسلہ روکا نہیں جاسکا ہے۔
اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے مفت بجلی کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس پر عملدر آمد نہیں ہوا اور ملازمین کی مفت بجلی کے استعمال کا تمام تر بوجھ عام صارفین پر منتقل کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے ہر مہینے بجلی کے بل دیکھ کر صارفین کی چیخیں نکل رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پیسکو سمیت تمام تقسیم کار کمپنیوں میں ملازمین کے دو درجے ہیں غیر پیداواری درجہ کے ملازمین کو سکیل ایک سے چار سکیل تک کے ملازمین کو ایک سو یونٹ ماہانہ مفت دئیے جارہے ہےں، پانچ سے دس سکیل تک کے ملازمین150یونٹ ماہانہ اور سکیل گیارہ سے پندرہ سکیل تک کے ملازمین کو ماہانہ 200یونٹ بجلی کے مفت استعمال کی اجازت ہے۔
اس طرح سکیل سولہ کے ملازمین کو 300 یونٹس، سکیل سترہ کے ملازمین کو 450 یونٹس ماہانہ، سکیل اٹھارہ کے افسران کیلئے ماہانہ 600یونٹ بجلی جبکہ گریڈ انیس کے افسران کو 880 یونٹس،گریڈ بیس کے ملازمین کو 1100 یونٹس،گریڈ21 اور 22گریڈ کے ملازمین کو 1300یونٹ ماہانہ مفت ملتے ہیں۔
پیسکو کے پیداواری درجہ میں گریڈ ایک سے چار تک کے ملازمین کو 300یونٹ ماہانہ،پانچ سے دس سکیل تک کے ملازمین کو600 یونٹس،گیارہ سے سکیل سولہ کے ملازمین کو 600 یونٹس،گریڈ سترہ کے ملازمین کو650 یونٹس ماہانہ،گریڈ اٹھارہ کے ملازمین کو 700 یونٹس بجلی اور سکیل انیس کو 1000 یونٹس بجلی فری دی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ مذکورہ درجہ میں سکیل بیس کے ملازمین کو 1100یونٹ ماہانہ فری ملتے ہیں، یوں 32ہزار پیسکو ملازمین ماہانہ 66لاکھ یونٹ بجلی مفت استعمال کرتے ہیں، جبکہ ان کے مقابلے میں عام صارفین کو ایک یونٹ بھی فری میں نہیں دیا جارہا۔ مفت بجلی کے استعمال سے تقسیم کار کمپنی کو خسارے کا سامنا ہے۔
Load/Hide Comments