ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت پشاور میں 2023 میں ہونےوالے پولیس لائنز دھماکہ کے مزید 3ملزمان گرفتار کر لئے گئے، اس اہم پیش رفت پر پولیس نے ہولناک دھماکہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ کی نشاندہی پر کارروائی کرتے ہوئے مزید ملزموں کی گرفتاری اور ان کی نشاندہی پر اہم دستاویزات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ان اقدامات کے مطابق دہشت گردوں کی مختلف علاقوں میں دھماکوں و ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کا پروگرام تیار تھا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملک سعد شہید پولیس لائنز دھماکہ کے مزید 3ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والے خودکش دھماکہ کے ماسٹر مائنڈ عمر نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں جس کی روشنی میں پولیس اور حساس اداروں نے فقیر آباد کے علاقے اتحاد کالونی میں کارروائی کی ہے۔ ملزم کی نشاندہی پر ان کے ٹھکانے سے اہم دستاویزات بھی برآمد کی گئی ہیں، جس کے مطابق پشاور میں مزید اہم مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی اور دیگر معلومات شامل تھیں۔
دہشت گردوں کی جانب سے چارسدہ، مردان اور نوشہرہ میں بھی حملوں کی منصوبہ بندی تھی۔ گرفتاریوں کے بعد نیٹ ورک میں شامل مزید کردار بھی سامنے آئے ہیں، جس کے بعد تین مزید دہشتگرد گرفتار کیے گئے ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔ اس حوالے سے پولیس نے مزید بتایا کہ ماسٹرمائنڈ کے ساتھیوں کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا ہے جبکہ تفتیش کے دوران پولیس چیک پوسٹوں اور موبائل فونز کا ڈیٹا بھی برآمد کیا گیاہے۔
گرفتار مرکزی ملزم اور ان کے ساتھیوں کا ورسک، رورل اور سٹی میں ٹارگٹ کلنگ و بم حملوں میں استعمال ہونے والے مواد کی پولیس لائنز دھماکہ میں استعمال ہونے والے مواد سے میچنگ ہوگئی۔ واضح رہے کہ 30جنوری 2023کو پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 80سے زائد پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے جبکہ 150 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
Load/Hide Comments