ویب ڈیسک: سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ خِبرپختونخوا کی زیرصدارت اجلاس کا انعقاد، اس دوران متعلقہ حکام کو وزیراعلیٰ کی منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم سمیت کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اس دوران اجلاس کو سرکاری عمارتوں کے لیے درکار شمسی توانائی کی ضروریات اور مجوزہ پلان بارے بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ و اجلاس شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت ہسپتالوں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، جیل خانہ جات، پولیس سٹیشنز اور دیگر سرکاری دفاتر کے علاوہ ٹیوب ویلز اور سٹریٹ لائٹس کی سولرائزیشن کی جائے گی۔ اس سلسلے میں صوبہ بھر سے تمام سرکاری عمارتوں اور ان کی بجلی کی ضروریات سے متعلق ڈیٹا اکھٹے کرنے کا عمل جاری ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 13 ہزار یونٹس کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا چکا ہے، ان 13 ہزار یونٹس کی سولرائزیشن کے لئے تقریباً 73 میگاواٹ استعداد کے حامل سولر سسٹم درکار ہوگا، ان یونٹس کی سولرائزیشن سے سالانہ 92 ملین یونٹس شمسی بجلی پیدا ہوگی، جبکہ یہ منصوبہ 10 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ دوسری طرف اس منصوبے کی تکمیل سے صوبائی حکومت کو بجلی کے بلوں کی مد میں تقریبا 2 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
اس دوران وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو منصوبے کو جلد سے جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی دوبارہ اجلاس بلا کر ایک ہفتے کے اندر منصوبے کے اجراء کے لئے لوازمات کو حتمی شکل دے، وزیراعلیٰ نے منصوبے پر عملدرآمد کے لئے درکار تمام ہوم ورک کم سے کم ممکنہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبے میں مساجد اور مدارس کی سولرائزیشن کے منصوبے پر بھی جلد عملدرآمد شروع کیا جائے، منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں 7 ہزار مساجد اور 3 ہزار مدارس کی سولرائزیشن کی جائے گی۔
Load/Hide Comments