ویب ڈیسک: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کی جانب سے تاجر دوست اسکیم میں بڑی تبدیلیاں لانے کا عندیہ دے دیاگیا جس کے تحت بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائیوں کا امکان ہے ۔
ذرائع کے مطابق ادارہ چھوٹے خوردہ فروشوں یا تاجروں سے ٹیکس وصول کرنے کے بجائے معتبر معلومات کی بنیاد پر بڑے خوردہ فروشوں کے خلاف کارروائیاں شروع کرے گا۔
ایف بی آر اب ریٹرنز، ڈیٹا سکیورٹی اور کمرشل بجلی کی کھپت کے ڈیٹا کے تجزیے کی بنیاد پر بڑے ریٹیلرز ، دکانداروں/ تاجروں کو رجسٹر کرے گا اور فی دکان/ ریٹیل آوٹ لیٹ پر فکسڈ ٹیکس کی موجودہ پالیسی کو معطل کر دے گا۔
اس پالیسی پر نظرثانی کی آئی ایم ایف نے توثیق کی ہے یا نہیں یہ سب سے بڑا سوالیہ نشان ہوگا کیونکہ تاجر دوست اسکیم مطلوبہ محصول وصول کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
پہلی سہ ماہی میں ہدف 10 ارب روپے رکھا گیا تھا اور دوسری سہ ماہی کی مدت کے لیے ٹی ڈی ایس کی وصولی 23.4 ارب روپے تک جانے کا ہدف تھا۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے دوران ٹی ڈی ایس کے ذریعے 50 ارب روپے کی وصولی کیلئے آئی ایم ایف سے اتفاق کیا ہے۔
Load/Hide Comments