ویب ڈیسک: سموگ کے باعث پنجاب میں تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند رہنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس میں آج بھی لاہور آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست رہا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے سموگ میں خطرناک اضافے کے پیش نظر لاہور سمیت 4 ڈویژنز میں 17نومبر تک پرائمری سے ہائرسیکنڈری تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے وزیر صحت عمران نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں سے سموگ کی شرح بڑھ رہی ہے، جس میں کمی کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ہواوں سے مختلف اضلاع میں فضائی آلودگی پھیل رہی ہے، مونجی کی فصل کی باقیات جلانے سے دھوئیں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لئے سموگ کے پیش نظر پرائمری سکولوں کو بند کیا گیا تھا، تاہم اب سیکنڈری اور ہایئر سیکنڈری سکولوں کو بھی بند کیا جا رہا ہے، تاکہ بچے محفوظ رہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز میں سکولز آن لائن کام کریں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ کے تدارک کے حوالے سے کام جاری ہے، زراعت اور صنعتوں میں سموگ کے تدارک کے حوالے سے خصوصی سکواڈ تعینات کئے گئے ہیں، گرین ایپ پر اے کیو آئی دیکھا جا سکتا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ کل لاہور کے ہسپتالوں میں سموگ کے 900 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے، ماسک نہ پہننے سے خطرناک میتھین گیس جسم میں داخل ہو رہی ہے، آج صبح کے وقت لاہور کا اے کیو آئی 1100 سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے اس موقع پر شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
Load/Hide Comments