ویب ڈیسک: ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح پر فلسطینیوں کے حقوق کی علمبردار تنظیم حماس کے ترجمان نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا، اپنے بیان میں حماس کا ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیل کی اندھی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکی صدر بن گئے ہیں، ان کے مقابلہ میں کملا ہیرس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حماس کے ترجمان نے اپنی پوزیش کے حوالے سے واضح موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے بارے میں ہماری پوزیشن کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے حوالے سے کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں۔ بائیڈن کی غلطی نہ دہراتے ہوئے اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کو خود امریکی برادری کی آوازیں سننا ہونگی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کو اس بات کا بھی احساس کرنا چاہیے کہ فلسطینی اسرائیل کے ناجائز قبضے اور جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ صیہونی بمباری سے اب تک ہزاروں فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی پڑے ہیں، جبکہ غزہ کا پورا انفراسٹرکچر بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں امریکی صدر کو ادراک ہونا چاہیے کہ فلسطینی کسی ایسے حل کو قبول نہیں کریں گے جو اُن کے حقوق کے منافی ہو۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے نئے امریکی صدر کو صیہونی ریاست کی اندھی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے لیے امریکا کی یہ حمایت فلسطینیوں کے مستقبل اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران متعدد بار مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور غزہ کی جنگ کے خاتمے کی بات کرچکے ہیں۔اسی لئے حماس کا ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیل کی اندھی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Load/Hide Comments