ویب ڈیسک: پشاور پولیس لائن دھماکہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ملوث ملزم عبدالولی کا دوران تفتیش اہم انکشاف، افغان کمانڈر سے ملنے اور رابطہ کرنے سمیت پادری کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی اعتراف کر لیا. دوران تفتیش واقعہ میں ملوث ملزم عبدالولی کا افغانستان میں کمانڈر سے ملنے کا اعتراف، اس سے سب کچھ کھل کر سامنے آ گیا۔ واقعہ میں ملوث پولیس حوالدار عبدالولی نے تفتیش میں اہم انکشافات کے ساتھ ساتھ بتا دیا کہ کیسے کالعدم تنظیم سے رابطہ ہوا۔
دوران تفتیش پشاور پولیس لائن بم حملے میں گرفتار پولیس ہیڈ کانسٹبل عبدالولی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر کالعدم تنظم سے متاثر ہوا، اور ان سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور پھر میسنجر کے ذریعے کالعدم تنظم سے رابط ہوا۔ عبدالولی نے کہا کہ اس دوران ایک دفعہ افغانستان کا وزٹ بھی کیا، جہاں کمانڈر سمیت سب سے ملاقات ہوئی۔
ملزم عبدالولی نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ کمانڈر سے افغانستان میں ملاقات کی، اس دوران پولیس لائن دھماکے کی ذمہ داری دے کر افغان کمانڈر نے کہا کہ اب بڑا کام کرنا ہوگا۔ واقعہ میں ملوث پولیس اہلکار نے مزید بتایا کہ دھماکے سے تین دن قبل حودکش حملہ اور کو لا کر تمام راستے اور پوائنٹ پر لے جا کر ٹارگٹ تک سمجھایا۔
پشاور پولیس لائن دھماکہ میں ملوث ملزم کا افغانستان میں کمانڈر سے ملنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکے کے دن چھٹی پر تھا اور اس کے بعد اپنا تبادلہ کروایا، اس حرکت پر شرمندگی ہے۔ سب سے اپنی اس حرکت پر معافی مانگتا ہوں۔ تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ شدت پسند کمانڈروں سے ملاقات کے بعد ملزم اہلکار نے پاردی والیم کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی۔
یاد رہے کہ پشاور پولیس لائن دھماکہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ملوث ملزم عبدالولی کا دوران تفتیش اہم انکشاف، افغان کمانڈر سے ملنے اور رابطہ کرنے سمیت پادری کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی اعتراف کر لیا.
Load/Hide Comments