ویب ڈیسک: تمام بند راستے کھولنے اور علاقے میں امن کیلئے پاراچنار سے قبائل کا امن مارچ شروع کیا گیا جو ہوتا ہوا سمیر پہنچ گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سے قبائل نے امن مارچ شروع کردیا ۔ مین شاہراہ پر عوام کا جم غفیر مارچ میں شریک ہوا ہے۔ امن مارچ میں ہر عمر کے لوگ حصہ لے رہے ہیں ۔ امن مارچ کے شرکاء 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے سمیر پہنچ گئے.
قبائلی راہنما جلال بنگش کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 12 اکتوبر سے بند راستے کھلنے کیلئَے ستائیس روز انتظار کیا، علاقے میں محصور عوام مجبورآ آج اپنے حق کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راستے کھلنے اور محفوظ بنانے تک امن پیدل مارچ جاری رکھنگے۔
قبائلی رہنما آغا تجمل حسین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم غیر مسلح اور تمام قبائل کے لئے امن کا پیغام دینے کے لئے امن مارچ کر رہے ہیں، امن مارچ کسی قبیلے یا فرقے کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے خلاف ہے۔ یاد رہے کہ تمام بند راستے کھولنے اور علاقے میں امن کیلئے پاراچنار سے قبائل کا امن مارچ شروع کیا گیا جو ہوتا ہوا سمیر پہنچ گیا ہے.
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو تحفظ دینے کی ذمہ داری سے انکھیں بند کر رکھی ہیں، ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کا کہنا تھا کہ بارہ اکتوبر کو قبائل کے مسافرگاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سیکیورٹی خدشات کے باعث راستے بند کئے گئے ہیں۔
قبائلی رہنما جلال بنگش نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ضرورت پڑنے پر مارچ کو پشاور اور اسلام آباد تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے اسے ضلع کرم کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج قرار دیا اور کہا کہ یہ مارچ تمام قبائل کو امن کا پیغام دینے اور عوام کے تحفظ میں ناکامی پر حکومت کے خلاف ہے۔
Load/Hide Comments