تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو

خیبر پختونخوا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے اور بڑے تین روزہ ثقافتی میلے کا انعقادکرنل شیر خان سٹیڈیم پشاور میں ہوا میلے کے انعقاد کے حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے میں روایتی اور ثقافتی کھیلوں اور میلوں کو زندہ کیا جائے کیونکہ یہ ہماری تاریخی شناخت ہے۔اپنی ثقافت و شناخت اور شہریوں کے لئے تفریح کا سامان مہیا کرنا مثبت اور احسن عمل ہے لیکن جس شہر میں شہریوں کی جان کو ڈینگی کے بے شمار مریضوں اور اس کے پھیلائو کے باعث لالے پڑے ہوں اور آلودہ ہو اور سانس لینا دشوار ہو رہا ہو وہاں ثقافتی و دلچسپی کے حامل معاملات پر انسانی جانوں کی حفاظت اور ان کے علاج و آسانی اور اس صورتحال سے نکلنے کی سعی حکومت کی ترجیح ہونی چاہئے اس میلے کے انعقاد پراٹھنے والے اخراجات کم نہ ہوں گے بلکہ کروڑوں میں ہوں گے جبکہ اس میں دلچسپی لینے والوں کی تعداد محدود اور کہیں کم ہو گی یہ درست ہے کہ ہر شعبے کا الگ الگ بجٹ اور اخراجات ہوتے ہیں لیکن جہاں جان کے لالے پڑے ہوں وہاں بجٹ کی منتقلی چنداں دشوار نہیں ہونی چاہئے بہتر ہوگا کہ چونچلوں پر عوامی مفاد کو ترجیح دی جائے اور سرکاری خزانے سے عوامی فلاح کے کاموں پر خرچ کرنے کی سعی ہونی چاہئے۔توقع کی جانی چاہئے کہ آئندہ مرتب ہونے والے پروگراموں میں عوامی ضرورت احتیاجات اور ضروریات کو مقدم رکھا جائے گا اور تفریحی پروگراموں کو اولیت دینے کی بجائے ثانوی درجے میں رکھا جائے گا

مزید پڑھیں:  کرم میں امن کا عمل