افغانستان میں فوجی ہتھیاروں کی تقسیم

افغانستان میں فوجی ہتھیاروں کی تقسیم اور استعمال بارے نیا حکمنامہ جاری

ویب ڈیسک: افغانستان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوانزادہ کی جانب سے فوجی ہتھیاروں کی تقسیم اور استعمال کے حوالے سے نیا حکمنامہ جاری کردیا گیا ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ نے علاقائی خدشات کے تناظر میں افغانستان کے فوجی وسائل پر مرکزی کنٹرول حاصل کر لیا ہے تاکہ امریکہ کے چھوڑے گئے ہتھیار غیر مجاز ہاتھوں میں نہ پہنچیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حکم نامہ وزیر دفاع ملا یعقوب اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے اختیارات کو محدود کرتا ہے، حکمنامہ اندرونی تنا اور اخونزادہ کے اقتدار کو مستحکم کرنے کے ارادے پر زور دیتا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی افغانستان میں غیر چیک شدہ ہتھیاروں کے بہا نے ممکنہ طور پر اس ہدایت کو جنم دیا، خطے کے امن و امان کے تناظر میں افغان سپریم لیڈر کا اقدام یہ علاقائی امن و استحکام کے لیے ایک مثبت قدم ہے کیونکہ اخونزادہ غیر مجاز تقسیم کو روکنے اور داخلی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
فرمان ناصرف اخونزادہ کے کنٹرول کو مزید مضبوط کرتا ہے بلکہ علاقائی امن کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے، اس کا اقدام کا مقصد افغانستان کے فوجی وسائل کو سرحد پار سکیورٹی خطرہ بننے سے روکنا ہے۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستیں: خیبرپختونخوا کابینہ کا الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ