ویب ڈیسک: حزب اللہ حملوں کا ڈر اور اس کے ممکنہ خطراست سے بچنے کیلئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا آفس تہہ خانہ میں منتقل کر دیا گیا۔ حزب اللہ کی جانب سے گزشتہ ماہ نیتن یاہو کی رہائشگاہ پر حملہ کیا گیا تھا، اور یہ اس قدر ٹارگٹ کے قریب تر تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے بیڈروم کی کھڑکی تک ہٹ ہوئی، اس کے بعد نیتن یاہو نے اپنا دفتر تہہ خانے میں منتقل کر دیا۔
یہ حزب اللہ حملوں کا خوف ہی ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بیٹے کی شادی تقریبات بھی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نیتن یاہو کے خلاف جاری عدالتی کیسز میں بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اگر حزب اللہ اس قدر قریب ترین ٹارگٹ ہٹ کر سکتا ہے تو نیتن یاہو کی جان کو شدید خطرہ ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے لبنان میں پیجر ڈیوائس دھماکوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف بھی کر لیا۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی کمیونیکیشن ڈیوائس میں دھماکوں اور حسن نصراللہ پر حملوں کے پیچھے اسرائیل تھا۔ اسی وجہ سے حزب اللہ کے حملوں کا خوف چھایا ہوا ہے اور اسی خوف کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا آفس تہہ خانہ میں منتقل کر دیا گیا۔
صیہونی وزیراعظم نے گزشتہ ہفتے وزیر دفاع کو عہدے سے ہٹانے کے بعد آج اسرائیلی کابینہ کے پہلے اجلاس میں حملوں کا اعتراف کیا ہے۔ دوران اجلاس اسرائیلی وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو بتایا کہ انہوں نے حملوں پر اصرار کیا تھا جبکہ سابق وزیر دفاع حملوں کے مخالف تھے۔ ممکن ہے کہ ان کی یہی غلطی آن ان کی معزولی کی وجہ بنی ہو۔
Load/Hide Comments