ٹرمپ کا پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ

کامیابی کے بعد ٹرمپ کا پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ

ویب ڈیسک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ٹرمپ کا پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 301 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کر کے واضح برتری حاصل کر لی۔ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کے حصے میں 226 ووٹ آئے۔
صدارتی الیکشن جیتنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو وزیراعظم پاکستان سمیت دنیا بھر سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہوئے، یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد ٹرمپ کا پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماوں کے مابین تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ نے روسی صدر سے یوکرین جنگ کو مزید نہ بڑھانے کا کہا ہے۔ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک کال پر ثالثی کا کردار ادا کرنے والے نے بھی دونوں کے درمیان گفتگو کی تصدیق کی، تاہم سرکاری سطح پر امریکی و روسی رہنماؤں کے درمیان فون پر گفتگو کی تاحال تصدیق یا تردید نہیں کی جا سکی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے یوکرین کو آگاہ کر دیا گیا تھا اور کیف کی جانب سے اس پر کسی قسم کا اعتراض نہیں کیا گیا تھا۔ یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے کوئی اطلاع فراہم نہیں کی گئی۔
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ ہمارے لیے یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم اس طرح کی کسی فون کال کی اجازت دیں یا اس کی مخالفت کریں۔ یاد رہے کہ 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 301 الیکٹورل کالج ووٹ حاصل کر کے واضح برتری حاصل کر لی۔ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس کے حصے میں 226 ووٹ آئے۔

مزید پڑھیں:  گورنر خیبر پختونخوا کا پختونوں کیساتھ ہونےوالےسلوک پرتحفظات کا اظہار