پاکستان میں سموگ خلا سے بھی

پاکستان میں سموگ خلا سے بھی نظر آنےلگی،لاہورنمبرون آلودہ ترین شہر

ویب ڈیسک: ملک بھر میں سموگ کا راج ہے تاہم اس حوالے سے ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور نمبرون آلودہ ترین شہر ہے، اس فہرست میں جہاں ملک کے دیگر شہر آتے ہیں، وہیں ماہرین نے پاکستان میں سموگ خلا سے بھی نظر آنے کے حوالے سے وضاحت کر کے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں سموگ اس قدر ہو گئی ہے کہ اب خلا سے بھی نظر آنے لگی ہے، شدید دھند اور سموگ کی وجہ سے فضائی اور زمینی ٹریفک شدید متاثر ہو رہی ہے، فلائٹ آپریشن متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ موٹرویز کو بھی بعض مقامات پر ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کے مشرقی اور بھارت کے شمالی علاقوں میں پھیلی انتہائی گہری اور خطرناک سموگ سیٹلائٹ تصاویر میں بھی واضح دیکھی جا سکتی ہے۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے سیٹلائٹ تصاویر میں ان مقامات کی نشاندہی کر دی ہے، رواں ہفتے لاہور اور ملتان کے اوپر اتنی گہری سموگ ان تصاویر میں دکھائی گئی ہے کہ سڑکیں اور عمارتیں اُس کی لپیٹ میں آگئیں اور تصاویر میں صرف سفید دھند ہی نظر آتی ہے۔
ناسا کی 31 اگست کو لی گئی تصویرمیں پورا خاکہ واضح طور پر دکھائی دیتا ہے، اور تصاویر میں لاہور اور دہلی کے محل وقوع کو ٹیگ لگا کر ایک ہی علاقے کی دو تصاویر کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ پہلی سیٹلائٹ تصویر میں دہلی اور لاہور کے علاقوں میں سطح زمین پر ہریالی واضح نظر آ رہی ہے جبکہ 10 نومبر کو لی گئی دوسری تصویر میں صرف دھند ہی دھند نظر آتی ہے۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع پیر کو بھی اسموگ کی لپیٹ میں رہے، رات کے وقت بھِی لاہور دنیا اور ملک کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست رہا۔ دھند کی وجہ سے لاہور کا فلائٹ آپریشن متاثرہونے سے فیصل آباد اور ملتان کی 4 پروازیں منسوخ کردی گئیں، 2 پروازیں اسلام آباد میں اور لاہور، ملتان اور فیصل آباد کی پروازیں 8 متبادل ائیرپورٹس پر اتاری گئیں۔
دھند کے سبب موٹروے ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم انٹرچینج تک، ایم 5 شیر شاہ سے ظاہر پیر اور روہڑی تک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا جبکہ سیالکوٹ موٹروے بھی دھند اور اسموگ کی وجہ سے بند کردی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ، آؤٹ ڈور گیمز، نمائشوں، اور تقریبات پر بھی 11 نومبر سے 17 نومبر تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔ لاہور کی ایئر کوالٹی انڈیکس 1087 تک جا پہنچی ہے۔
بھارت سے آتی زہریلی ہواؤں نے پورے پنجاب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، سموگ کے پیش نظر پنجاب حکومت نے آؤٹ ڈور سرگرمیاں محدود کرتے ہوئے سخت پابندیاں نافذ کردیں، کھیلوں، نمائشوں، تقریبات اور ریسٹورنٹس کی ڈائننگ پر پابندی عائد کردی گئی۔ سموگ کے باعث لاہور میں کئی بیماریاں پھیل گئیں، 24 گھنٹے کے دوران ایک ہزار 315 افراد متاثر ہوئے۔
شدید دھند اور سموگ کے باعث دنیا پور میں بس ٹریلر میں جاگھسی، اس حادثے میں ڈرائیور جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب بہاولپور اسٹیشن کے قریب ریلوے ملازم ٹرین کی زد میں آگیا، رحیم یارخان میں بھی سموگ کی وجہ سے ایک شخص جان گنوا بیٹھا ہے،
ادھر لاہورہائیکورٹ نے اسموگ سے نمٹنے کے اقدامات ناکافی قرار دے دیے۔ لاہورہائیکورٹ نے اسموگ سے نمٹنے کےاقدامات ناکافی قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت کےادارے سموگ کے تدارک میں ناکام ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  آل پارٹیز کانفرنس بلانا گورنر کا نہیں، منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے: بیرسٹر سیف