خوئے بد را بہانہ بسیار

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے بھارت کے پاکستان نہ آنے کے معاملہ پر حکومت پاکستان نے بھارت کو سخت جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی، اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نہیں آتا تو ٹی 20ورلڈ کپ2026سمیت تمام ایونٹس میں پاکستان شرکت نہیں کرے گا۔ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان نہیں آتا تو جب تک پاک، بھارت تعلقات ٹھیک نہیں ہوں گے پاکستان بھارت کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلے گا۔ چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کی خبروں کے بعد پاکستان نے کھیلوں کے ہر فورم پر بھارت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کی اولمپکس بڈ کی بھی مخالفت کی جائے گی امر واقع یہ ہے کہ بھارت نے متعدد مرتبہ کھیلوں میں سیاست کو ملوث کیاہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے کھیلوں کے مقابلوں اور ماحول پر اثرات بھارتی ضد اور انا پرستی کے باعث مرتب ہوئے دنیا بھر میں ملکوں کے تعلقات کی کشیدگی سے کھیلوں کے میدانوں کو دور رکھنے کی سعی ہوتی ہے مگر بھارت اور افغانستان اس میدان کو بھی مخاصمت کے اظہار کا ذریعہ بنانے سے باز نہیں آتے ۔ اگرچہ پاکستان کھیلوں کو سیاست پاک رکھنے اور سپورٹس ڈپلومیسی کا قائل رہا ہے اور اس حوالے سے کوشاں بھی ہے مگر پاکستان کرکٹ ٹیم اور محض ایک ماہ قبل اتھیلیٹس کے دورہ بھارت کے باوجود بھارت کا عین وقت پر جب تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہوں انکار خوئے بدرا بہانہ بسیار ہی کے زمرے میں آتا ہے پاکستان میںکھیلوں کی سیکورٹی کی صورتحال تسلی بخش ہونے کا ثبوت یہ ہے کہ حال ہی میں سری لنکا اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پاکستان میں پرامن سیریز کھیل کر سیکورٹی پر اطمینان کا عملی اظہار کر چکی ہیں مناسب ہوگا کہ پاکستان سفارتی طور پر اس مسئلے میں بھارت سے رابطہ کرکے اسے باز رہنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے اور بھارت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرکے کھیل کے میدانوں کو میدان جنگ سے تشبیہ دینے کی غلطی سے باز آجائے۔

مزید پڑھیں:  ون واٹر سمٹ سے وزیر اعظم کا خطاب