ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کنڈی کی امیرحیدر ہوتی کی رہائشگاہ آمد، دونوں رہنماوں کے مابین اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مردان میں امیر حیدر ہوتی کی رہائش آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امیر حیدر ہوتی سے اچھے تعلقات ہیں، وزیر اعلیٰ رہے اور اچھے تجربے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں منصوبوں کے افتتاح ہو رہے ہیں، جبکہ یہاں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ دھرنے اور مظاہروں تک محدود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 26یونیورسٹیو کے وی سیز نہیں، حکومت کو چاہئے کہ پہلے اس معاملے کے پراسیس کو مکمل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلرز کیلئے مراسلہ صوبائی حکومت نے ارسال کرنا اور گورنر نے اپروول دینی ہوتی ہے، اگر آپ کہتے ہیں کہ گورنر نے کرنا ہے تو مجھے 24گھنٹے دیں، سب ہی یونیورسٹیوں میں وی سیز تعینات کرتا ہوں۔
گورنر فیصل کریم نے کہا کہ صوبے کے آمن وامان کی ابتر صورتحال پر ہم نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے۔ صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین اور میشنری قوائد کے خلاف استعمال کی ہے۔ ادھر پشاور فیکٹری میں آگ لگی تھی اور وہ گئے تھے قیدی کو چھڑوانے ۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ سیاسی کارکن اور سی ایم میں فرق ہونا چاہیے، وہ اپنے لیڈر کے لیے جلسہ جلوس ضرور کریں، مگر بدقسمتی سے صوبائی حکومت ایک قید کی رہائی میں لگی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کنڈی کی امیرحیدر ہوتی کی رہائشگاہ آمد، دونوں رہنماوں کے مابین اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Load/Hide Comments