پارلیمنٹ شام 5بجے آئینی ترمیم

پارلیمنٹ شام 5بجے آئینی ترمیم کر سکتی ہے، ٹیکس کی بات نہیں، شبر زیدی

ویب ڈیسک: سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تین صوبے مرکز پر یقین نہیں رکھتے، اگر این ایف سی ایوارڈ نہ دیا گیا تو شاید مستقبل میں تمام مالیاتی معاملات ایک صوبے کے ہاتھ میں ہوں، پاکستان بھی اسی وجہ سے ٹوٹا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ شام 5بجے آئینی ترمیم کر سکتی ہے، ٹیکس کی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام بازار اپنے ٹیکس کا 15 فیصد بھی دیں تو معاملات حل ہو جائیں گے۔ پہلی بات تو یہ ہے پاکستان میں حکومت نہیں ہے،کیا پارلیمنٹ نے یہ ٹیکس سسٹم دیا ہے؟ یہ ملک آئی ایم ایف کی شرائط پر چل رہا ہے، اور پارلیمنٹ ٹیکس نہیں جانتی۔ پارلیمنٹ شام 5بجے آئینی ترمیم کر سکتی ہے، ٹیکس کی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے مطابق ٹیکس انگریزی کا نظام ہے، ہم زکوٰ پر یقین رکھتے ہیں۔ ٹیکس ہمارے جینز ڈی این اے میں نہیں ہے۔ صوبے پہلے ہی بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، زرعی ٹیکس پہلے ہی نافذ ہے، پراپرٹی ٹیکس کا قانون موجود ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارت کے ممبئی شہر کا پراپرٹی ٹیکس پورے پاکستان کے ٹیکسوں سے زیادہ ہے۔
شبر زیدی نے بتایا کہ مانیں یا نہ مانیں، ہم اس ریاست کو نہیں چلا سکتے۔ پاکستان بھی اسی وجہ سے ٹوٹا کیونکہ ایک صوبے میں دوسرے صوبوں سے زیادہ اکثریت تھی۔ ہمیں کم از کم سچ سوچنا چاہیے۔ اگر این ایف سی ایوارڈ نہ دیا گیا تو شاید مستقبل میں تمام مالیاتی معاملات ایک صوبے کے ہاتھ میں ہوں۔

مزید پڑھیں:  اوورسیز کی شکایات کے ازالہ کیلئے کمیشن قیام کا قانون منظور