ویب ڈیسک: اسرائیل نے مغربی کنارے کو ملک میں ضم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے صیہونی انتہا پسند وزیر خزانہ بیتسالل سموترچ نے کہا ہے کہ اگلے سال مغربی کنارہ اسرائیل میں ضم کر دیا جائے گا۔
صیہونی وزیر خزانہ کے مطابق انہیں امید ہے کہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرے گی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس معاملے پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن مستقبل کی امریکی حکومت کے ساتھ یہ معاملہ زیر بحث لایا جا سکتا ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان کی جانب سے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس قسم کے بیانات اسرائیلی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی اس قسم کی بیان بازی مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کی نیت کو صاف ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ کئی برسوں سے مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں فلسطینی صدر کی جانب سے بھِی ردعمل آیا ہے۔
Load/Hide Comments